زندگی میں ہمیشہ مثبت چیزوں پر توجہ دینی چاہیے۔ ہر بات میں خامیاں تلاش کرنے کے بجائے اچھے پہلو دیکھنے کی عادت ڈالیں۔ جو چیز اچھی ہو، اسے سراہیں، اور جو بہتر ہو سکتی ہے، اس کے لیے حوصلہ افزائی کریں۔ ہر موقع کو سیکھنے کا ذریعہ بنائیں، کیونکہ مثبت سوچ ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ #tahirkhan
“ملالہ یوسفزئی سے اتنی نفرت کیوں؟” یہ سوال ان تمام تنازعات اور نظریاتی اختلافات کی عکاسی کرتا ہے جو ملالہ یوسفزئی کے حوالے سے پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔ ایک طرف، وہ دنیا بھر میں تعلیم، خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کی سب سے بڑی وکیل سمجھی جاتی ہیں، اور انہوں نے نوبل انعام برائے امن جیت کر عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا۔ لیکن دوسری طرف، پاکستان میں کچھ لوگ انہیں متنازعہ شخصیت سمجھتے ہیں۔ کچھ کا ماننا ہے کہ انہیں مغربی میڈیا نے ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت مشہور کیا، جبکہ کچھ اسے ملکی ساکھ کے خلاف پروپیگنڈہ قرار دیتے ہیں۔ یہ جملہ دراصل ایک بڑی سماجی بحث کی نشاندہی کرتا ہے—کیا ملالہ واقعی ایک بہادر ہیروئن ہیں، یا وہ کسی سازش کا حصہ ہیں؟ اس کا جواب ہر شخص کی اپنی تحقیق اور سوچ پر منحصر ہے